سعودی عرب میں ممتاز شیعہ عالم دین شیخ نمر باقر النمر کو موت کی سزا دیے جانے کے بعد پورے خلیج میں سیاسی بے چینی پھیل گئی ہے۔
خلیجی ممالک شیعہ اور سنی مسلک کے اعتبار سے اپنی اپنی سیاسی حمایتوں اور وفاداریوں کا اعلان کر رہے ہیں۔
اس مسلکی تناؤ اور کشیدگی کی بازگشت جنوبی ایشیا تک پہنچ چکی ہے۔
شیخ النمر یوں تو مذہبی رہنما تھے لیکن وہ پاکستان اور بھارت کی جماعت اسلامی اور جمعیت العلما کے رہنماؤں کی طرح سیاست کیا کرتے تھے۔ وہ حکمراں سعودی خاندان کےسخت خلاف تھے۔
یہ تو تھا ظاہری سیاسی اور مسلکی پہلو جس کے پس منظر میں شیخ نمر کو موت کی سزا دی گئی۔ در اصل سعودی عرب اور ایران کےدرمیان ایک عرصے سے مذہبی اور سیاسی اثر رسوخ بڑھانے کے سوال پر رسہ کشی چل رہی ہے۔
گذشتہ برس امریکہ اور پانچ بڑے ملکوں کے ایران کے ساتھ جوہری سوال پر معاہدہ ہونے اور شام کے مسئلے کوحل کرنے کے لیے اس مہینے کے اواخر میں جنیوا میں شروع ہونے والے مذاکرات میں ایران کو بھی ایک فریق کے طور پر شامل کرنے سے سعودی عرب کا سنی حکمراں خاندان گبھرایا ہوا ہے۔ یمن سے لےکر شام، لبنان، بحرین اور عراق تک ایران کا سیاسی اور مذہبی اثر تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
افغان مہاجرین کی واپسی کیلیے افغانستان میں امن چاہتے ہیں، خواجہ آصف
بیجنگ: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان چین کا مشترکہ مشن خطے میں امن ہے۔
بیجنگ میں پاکستان، چین اور افغانستان کے...
پولیس والے تھانوں میں چورکوچوہدری نہ بنائیں، شہباز شریف
لاہور: وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس کو ایک ڈسپلن فورس بننا ہوگا اورپولیس والے تھانوں میں چور کو چوہدری...
ملک بھر کے نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں پر پابندی
لاہور: چیف جسٹس پاکستان نے نجی میڈیکل کالجز میں مہنگی فیسوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پرانی تاریخوں میں داخلوں پر پابندی...
نظریہ جمہوریت میں نظریہ ضرورت نہیں ہوسکتا، مریم نواز
لاہور: مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ نظریہ جمہوریت میں نظریہ ضرورت نہیں ہوسکتا۔
لاہور میں مسلم لیگ (ن)...
طاہرالقادری کی مصطفی کمال کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت
کراچی: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ داکٹر طاہرالقادری نے پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے انہیں 30...